شعر مت کہہ صنم دسمبر میں
ناک میں کر نہ دم دسمبر میں
یاد سُکڑی ہے اُس کی، سردی سے
تب ہی آتی ہے کم دسمبر میں
جن کو اہلِ قلم سمجھتا تھا
نکلے "اہلِ شکم" دسمبر میں
سال بھر کی کرپشنیں لیڈر
کر گئے سب ہضم دسمبر میں
شاعری چھوڑ، مشورہ یہ مان
بیچ انڈے گرم دسمبر میں
تازگی بخشتے ہیں آنکھوں کو
"سبز"...