(زہرہ نگاہ کی ایک نظم جو پچھلے کافی ہفتوں سے حواس پر طاری ہے ، سہوِ حافظہ سے پیش کرنے کی جسارت کررہا ہوں)
’’دستور‘‘
سنا ہے جنگلوں کا بھی کوئی دستور ہوتا ہے
سنا ہے شیر کا جب پیٹ بھر جائے
تو وہ حملہ نہیںکرتا
سنا ہے جب
کسی ندی کے پانی میں
بئے کے گھونسلے کا گندمی سایہ لرزتا ہے
تو...