کوئی امید اب دل میں آتی نہیں
آرزو کی تمنا ہی باقی نہیں
حرصِ دنیا نے اک حشر برپا کیا
کوئی بھائی نہیں ، کوئی ساتھی نہیں
بات جانے کی اب مت کرو جانِ جاں
کیا تمھیں اپنی جاں آج پیاری نہیں
وصل کے ماہ و سال اک گھڑی کی طرح
ہجر کی شام کی صبح آتی نہیں
جاؤ گے حوضِ کوثر پہ کس منہ سے تم
لب پہ نعتیں نہیں ،...
راضی بہ قضا ہوں ، مری قسمت ہے مقرر
یعنی مری تقدیر کا اچھا ہے مقدر
اچھا ہے کہ ہے موج میں فرعونِ زمانہ
فرعون ہوا کرتے ہیں غرقابِ سمندر
جان و زر اسی کے تھے ، خریدے بھی اسی نے
دے کر ہمیں جنت جہاں غم ہوگا نہ کچھ ڈر
وہ لوگ لگاتے ہیں نصیبوں ہی پہ تکیہ
ملتا ہے جنھیں طالعِ خوابیدہ سراسر
اے لوح و قلم...
دے کوئی طبیب آ کے ہمیں ایسی دوا بھی
لذت بھی رہے درد کی ، مل جائے شفا بھی
دم گھٹنے لگا سن کے وفاداری تمھاری
ہم کو تو نہ لگنے دی کبھی تم نے ہوا بھی
روح و بدن و طاقت اسی رب نے ہیں بخشے
اعمال ہوں اچھے تو وہی دے گا جزا بھی
ناداں! طلبِ علم خود آغازِ عمل ہے
پھر پوچھنا کیسا کہ عمل تم نے کیا بھی...
وہ ان کے بات کرنے کی ادائیں یاد آتی ہیں
وہ خاموشی کی پیاری سی فضائیں یاد آتی ہیں
وہ ان کا دست برداری سے پہلے مانگنا ہم کو
وہ بعد از اشک شوئی بھی دعائیں یاد آتی ہیں
وہ ان کا روٹھنا پیہم ، وہ دل کی بے کلی ہردم
مگر اب دل کو وہ ساری عطائیں یاد آتی ہیں
نہ یاد آئی برائی سوچنے پر بھی کبھی ان کی
بھلے...
جگمگاتے تھے
فلک پر قسمتِ عالَم کے تارے جگمگاتے تھے
سراپا نور بن کر ذرے سارے جگمگاتے تھے
ستاروں کے لیے ارضِ مدینہ تھا فلک اس دن
مدینہ طیبہ کے سب کنارے جگمگاتے تھے
مسلسل غمزدہ تھا دل ، مگر اصحاب کے آگے
لبوں پر مسکراہٹ کے ستارے جگمگاتے تھے
بشر کے نور کو اس دم قمر نے ٹوٹ کر چاہا
زمیں پر جس کی...
سبھی کو اس عمل میں متحد ہم نے ہوا پایا
کہ سب نے اپنے موقف کو ہمیشہ بے خطا پایا
مجھے تم نے ہمیشہ خود پسندی میں پڑا سوچا
تمھیں میں نے سدا اس سوچ ہی میں مبتلا پایا
مباحث کی مجالس کے مناظر سَرسَری مت لیں
یہ دیکھیں کس نے ان بحثوں میں کیا کھویا ہے کیا پایا
صحابیات کرام رضی اللہ عنہن کے مناقب پر مشتمل یہ نظمیں بندے نے بچوں کے ایک رسالے کے لیے لکھی ہیں ، اگر کسی صاحب کو ان میں کوئی بات فنی یا فکری لحاظ سے غلط محسوس ہو تو ضرور آگاہ کرے اور اصلاحی تجویز بھی دے تو اس کا احسان ہوگا۔
فہرست
اُم المؤمنین حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا
اُم المؤمنین حضرت عائشہ...
الفت ، خلوص ، پیار ہے موسم بہار کا
اک یادگارِ یار ہے موسم بہار کا
عاشق کا اک خمار ہے موسم بہار کا
معشوق پر نثار ہے موسم بہار کا
بادل ہیں آب دیدہ تو دلسوز برق ہے
تصویرِ اضطرار ہے موسم بہار کا
برسات سجدہ ریزِ سرورِ حبیب ہے
شاید کہ خوش ہے یار ، ہے موسم بہار کا
زیور نما دریچہ ہے ، خانہ ہے زرنما...
مل جائیں گے سکھ سبھی
دکھ میں جینا سیکھ لیں
ہوں گے حل سب مسئلے
غصہ پینا سیکھ لیں
آجائے گی شاعری
”جام و مینا“ سیکھ لیں
الفت دیں گے سب ، اگر
ترکِ کینہ سیکھ لیں
دل کا ہے یہ تجربہ
لب کو سینا سیکھ لیں
سکھلاتا ہے سَرسَری
دانا بینا! سیکھ لیں
وزن: فعلن فعلن فاعلن
جنوں میں قیس بہ صحرا کا بھی جواب نہیں
تو لاجوابیٔ لیلیٰ کا بھی جواب نہیں
سکوت راہِ محبت کی اک ادا ہے ، جبھی
اذانِ خطبۂ جمعہ کا بھی جواب نہیں
سوال ہی نہیں ہوتا جدائی کا پیدا
کہ دل میں وصلِ دل آرا کا بھی جواب نہیں
سکوت و نطقِ صنم نے ہمیں دیا سکتہ
کبھی سوال نہیں تھا ، کبھی جواب نہیں
ہر ایک حشر...
شب تو ہے سکوں بخش ، مگر دل میں ہے ہلچل
بے ابر فضا ہے ، مگر آنکھوں میں ہیں بادل
آنکھیں جو ہوئیں چار سیاہی سے ہیں دوچار
یاں تیرگی غم کی ہے تو واں حسن کا کاجل
اک پل نہ ملا کیف ہمیں وصل سے پہلے
اب درد کی لذت میں مگن ہوگئے ہر پل
توبہ کے مقابل نہ ٹکیں کافر ادائیں
ہر حسنِ صنم دل کی نظر سے ہوا اوجھل...
میں اک اچھا بچہ ہوں
قول و عمل کا سچا ہوں
باتیں سچی کرتا ہوں
محنت اچھی کرتا ہوں
استاد ، ابو اور امی
مجھ سے کرتے ہیں نرمی
روز کا میرا ہے معمول
شوق سے جاتا ہوں اسکول
کوشش کرتا ہوں اکثر
مجھ سے خوش ہو ہر ٹیچر
رستہ بھی ہے میرا صاف
بستہ بھی ہے میرا صاف
یونی فارم جو میرا ہے
بے حد صاف اور ستھرا ہے...
روحانی بابا صاحب کا لطیفہ یہاں دیکھا ، اچھا لگا ، قوافی چرا کر قطعہ بند کردیا:
موئے انگریز ”الف ، بے ، پے“ کو ”اے ، ٹو ، زیڈ“ کہتے ہیں
انھیں ”پاگل“ کہیں ہم اور یہ ہم کو ”میڈ“ کہتے ہیں
بلاتے ہیں یہ جیتی جاگتی ”امی“ کو ”ممی“ ہی
تو زندہ ”باپ“ کو بھی برملا یہ ”ڈیڈ“ کہتے ہیں
قمر جب جگمگاتا ہے تو ان کی یاد آتی ہے
کوئی جب مسکراتا ہے تو ان کی یاد آتی ہے
خزاں میں گرتے پتوں سے شناسائی سی لگتی ہے
چمن جب لہلہاتا ہے تو ان کی یاد آتی ہے
پریشاں دل کے جیسی ٹہنیوں والے شجر پر جب
پرندہ چہچہاتا ہے تو ان کی یاد آتی ہے
نگاہیں بند دروازے کو یکدم تکنے لگتی ہیں
کوئی جب کھٹکھٹاتا ہے...
بچہ اور فانوس
(محاکات از ”بلبل اور جگنو“)
گہوارے میں اک رات تنہا
بچہ تھا کوئی اداس لیٹا
مشکل تھا ”اواں اواں“ بھی کرنا
رونے دھونے میں دن گزارا
دیتی تھی نہیں دکھائی امی
ہر اک جو سمجھتی ہے اشارہ
دیکھی بچے کی آہ و زاری
چھت سے فانوس نے پکارا
حاضر ہوں مدد کو جان و دل سے
لٹکا ہوں اگرچہ کب سے الٹا...
کتنا اچھا صبر کا پھل ہے
کیسا پیارا صبر کا پھل ہے
کیلا ، تربوز ، آم اور چیکو
سب سے میٹھا صبر کا پھل ہے
ہونے لگا ہے ہر پھل مہنگا
ہر پل سستا صبر کا پھل ہے
ملتا ہے پھر ہر پھل اس کو
جس نے پایا صبر کا پھل ہے
دَم ہے اگر تو صبر کیا کر
یکدم ملتا صبر کا پھل ہے
ان اللہ مع الصابریں پڑھ
سب سے عمدہ صبر...