دیوتا غنیمت ہے

  1. صبیح الدین شعیبی

    دیوتا علامت ہے

    زندگی گزاری ہے دیوتا کی خدمت میں اپنی جان واری ہے دیوتا کی خدمت میں دیوتا اگر خوش ہو رحمتیں برستی ہیں قسمتیں چمکتی ہیں دیوتا جوناخوش ہو آفتیں اتر تی ہیں بجلیاں کڑکتی ہیں ۔۔۔۔۔۔ دیوتا ہو گرراضی نعمتیں لٹاتاہے زندگی سجاتا ہے راستے بناتا ہے ۔۔۔۔۔۔ دیوتا ہو گرناراض دھرتیاں ہلاتا ہے...
Top