غزل
چھوڑا نہ مجھے دل نے مری جان کہیں کا
دل ہے کہ نہیں مانتا نادان کہیںکا
جائیں تو کہاں جائیں اسی سوچ میں گم ہیں
خواہش ہے کہیں کی تو ہے ارمان کہیں کا
ہم ہجر کے ماروں کو کہیں چین کہاںہے
موسم نہیں جچتا ہمیں اک آن کہیں کا
اُس شوخیِ گفتار پر آتا ہے بہت پیار
جب پیار سے کہتے ہیں وہ...