سومنات
بت شکن کوئی کہیں سے بھی نہ آنے پائے
ہم نے کچھ بت ابھی سینے میں سجا رکھے ہیں
اپنی یادوں میں بسا رکھے ہیں
دل پہ یہ سوچ کے پتھراؤ کرو دیوانو
کہ جہاں ہم نے صنم اپنے چھپا رکّھے ہیں
وہیں غزنی کے خدا رکّھے ہیں
بت جو ٹوٹے تو کسی طرح بنا لیں گے انہیں
ٹکڑے ٹکڑے سہی دامن میں اٹھا لیں گے انہیں
پھر...