غزلِ
فراغ روہوی
کمی، ذرا سی اگر فاصلے میں آ جائے !
وہ شخص پھر سے مِرے رابطے میں آ جائے
اُسے کرید رہا ہُوں طرح طرح سے، کہ وہ
جہت جہت سے مِرے جائزے میں آ جائے
کمال جب ہے کہ ، سنْورے وہ اپنے درپن میں !
اور اُس کا عکس، مِرے آئینے میں آ جائے
کوئی گناہ نہیں ہے، تو یہ محبّت بھی
ہر ایک شے...