بروزِ جمعہ پڑھے جو درود اور صلوات
نہ ہووے کیونکر اُسے نارِ دوزخی سے نجات
کہا خدا نے پڑھو مومنو نبی ﷺ پہ درود
بس اب ہمیں یہ وردِ درود ہے طاعات
گر آرزوئے قبولِ دعا ہو اے لوگو
بروز جمعہ پڑھو تم درود ہر اوقات
دعا کے ساتھ نہ ہووے اگر درود شریف
نہ ہووے حشر تلک بھی بر آورِ حاجات
قبولیت ہے دعا کو...
نبی ﷺ کی ذات ہے کیا مظہرِ صلاح و فلاح
محیطِ فیضِ اَتم ، مصدرِ صلاح و فلاح
گدا ہوا جو کوئی بابِ مصطفائی کا
ہے اس کے زیرِ نگیں کشورِ صلاح وفلاح
قبولِ حسنِ عمل کےلئے درود شریف
عجیب طرح کا ہے زیورِ صلاح و فلاح
بیانِ نعتِ شریفِ جنابِ شاہِ اممﷺ
زباں کی تیغ کا ہے جوہرِ صلاح وفلاح
بہارِ نعتِ مبارک...
ہر مَرَض کی دوا درود شریف
دافعِ ہر بلا درود شریف
ورد جس نے کِیا درود شریف
اور دل سے پڑھا درود شریف
حاجتیں سب روا ہوئیں اُس کی
ہے عجب کیمیا درود شریف
جو محبِ جنابِ احمد ﷺ ہے
اُس کو مونس ہوا درود شریف
اے صبا تو ہی جا کے پہنچا دے
بر درِ مصطفیﷺ درود شریف
آپ کا سایہ حشر میں ہوگا
جس نے اکثر پڑھا...
واہ کیا جلوہ ء اعجاز تھا جانا آنا
شبِ اسرا میں عجب راز تھا جانا آنا
دیکھ اس جلوہء رفتار کو حیراں تھے مَلک
حیرتِ دیدہ ء پرواز تھا جانا آنا
عرش و کرسی سے گئے دور کروڑں منزل
کیا ہی ممتاز سرافراز تھا جانا آنا
ساعتِ چند میں دیکھو تو کہاں تک پہنچے
حق کے محبوب ﷺ کا اک ناز تھا جانا آنا
ایسی معراج...
جو حقِ ثنائے خدائے جہاں ہے
زبان و دہاں میں وہ طاقت کہاں ہے
لکھوں وصف کیا اپنے منعم خدا کا
کیا اس نے انعام و احسان کیا کیا
عدم سے کیا اس نے موجود ہم کو
دیا خلعتِ زندگانی عدم کو
عطا کر کے علم و خرد ، فہم و بینش
بشر کو کیا زیورِ آفرینش
کہاں تک کرے کوئی نعمت شماری
کہاں تک کرے کوئی اوصافِ باری...
الہی !آپ کے الطاف ِ بے حد
بیاں کب ہوں، کروں گر لاکھ میں کد
فقط میں کیا ، اگر افرادِ عالم
قلم اشجار کے ، لے کر ہوں باہم
سمندر کی بنا دیں گر سیاہی
بیاں ہوں پر نہ اَلطافِ الہی
ہر اک احسان اس کا بے بدل ہے
ہر اک انعام فیضِ لم یزل ہے
ہر اک بندہ ہے رہنِ فضلِ باری
کسے طاقت ، کرے نعمت شماری
ہے یکساں...
کیا کروں لے کر فقیرانِ جہاں کا تعویذ
نامِ حضرتﷺ ہے مجھے حفظ و اماں کا تعویذ
سچ تو یہ ہے کہ زباں بندیء اعدا کے لیے
ہوگیا وصفِ نبی ﷺ میری زباں کا تعویذ
بہرِ رفع مرض و زحمت و رنج و کُلفت
ڈھونڈتے پھرتے ہیں وہ لوگ کہاں کا تعویذ
تم پڑھو صاحبِ لولاک ﷺ پہ کثرت سے درود
ہے عجب دردِ نہاں اور اماں کا...
رسول اللہ ﷺ کی ہم کو شفاعت کا وسیلہ ہے
شفاعت کا وسیلہ اور رحمت کا وسیلہ ہے
عجب ذاتِ مکرم ہے کہ ہر اعلی اور ادنیٰ کو
جنابِ شافعِ روزِ قیامت ﷺ کا وسیلہ ہے
بچو گے مومنو تم گرمئی خورشید محشر سے
لوائے حمد کے ظلِ رسالت کا وسیلہ ہے
بہ شکلِ عندلیبِ زار میں دن رات کہتا ہوں
کہ مجھ کو اُس گلِ باغِ رسالت...
اے بتاثیرِ سحر عکسِ رُخِ تابانِ تو
آبِ حیواں رشحہء آبِ لبِ خندان تو
اے طفیلِ خاکِ پایت رونقِ باغِ جہاں
گلشنِ ایجاد برگے از بہارستانِ تو
حبذا صلِ علیٰ اے گیسوے خیرالوری ﷺ
مشکِ اذفر نفحہء از جنبشِ دامانِ تو
از تجلی ء رُخَت خورشید باشد لمعہ
ماہ فیضے ناخنے از دستِ نور افشانِ تو
باغِ عالم از...
سُتوں کی دیکھ کر حالت صحابہ سر بسر روئے
تمامی حاضرانِ مجلسِ خیر البشر ﷺ روئے
رُلائے جب کہ چوبِ خشک کو حضرت ﷺ کی مہجوری
کہو پھر عین غیرت سے نہ کیوں کر ہر بشر روئے
سنی جب اس ستونِ عاشقِ بے تاب کی زاری
رسول اللہ ﷺ کے اصحاب کہیے ، کس قدر روئے
کوئی ایسا نہ تھا اس بزم میں جس پر نہ تھی رقت
بہت روئے...
دردِ غم سے دل مِرا ہو جائے خالی، الغیاث!
دیکھ لوں گر روضہء عالی کی جالی ، الغیاث!
ہے یہی مرہم مِرا اِس سینہ ء صد چاک کا
ہے یہی کافی علاجِ اندمالی ،الغیاث!
یا شفیع المذنبیں یا رحمت للعالمیں
خاص محبوبِ خدا سلطانِ عالی ، الغیاث!
آج تک پیدا ہوا تم سا ، نہ ہووے گا کبھی
آپ ہیں سروِ ریاضِ بے مثالی،...
کیجیے کس زباں سے شکرِ خدا
کِیں عطا اس نے نعمتیں کیا کیا
ہر سرِ مُو ہو گر ہزار زباں
ہر زباں سے کروں ہزار بیاں
مُو برابر نہ ہو سکے تقریر
حمدِ خلاق و شکرِ رب قدیر
ہے و معطی و منعم و وہاب
جس کی رحمت کا کچھ نہیں ہے حساب
ہیں عنایاتِ ایزدِ غفار
یوں تو ہم سب پہ بے حساب و شمار
ہے مگر یہ عجیب فضل و...
مولانا کفایت علی کافی مراد آبادی کی نعت گوئی
مولانا کفایت علی کافی مراد آبادی ؒ کا ذکر جنگ آزادی 1857 کے شہیدوں میں تو ہوتا رہا۔ لیکن ایک نعت گو شاعر کی حیثیت سے ان کا ذکر کم سے کم ہوا۔
پروفیسر سید یونس شا ہ کی "تذکرہ نعت گویانِ اردو" اور ڈاکٹر ریاض مجید کے پی ایچ ڈی کے مقالے "اردو میں نعت...