زندگی کے بازار میں موت بڑی تیزی سے خریداری کے عمل میں مصروف ہے۔ ابھی کل ہی کی بات ہے انتظار حسین کی زندگی کا بھاؤ ختم ہوا اور آج فاطمہ ثریا بجیا کی زندگی کی نقدی بھی تمام ہوئی۔۔۔۔ ذرا سوچیے کہ پچھلے آٹھ نو ماہ میں کیسے کیسے نابغوں نے اس دنیا فانی سے ناطہ توڑ کر داعی حق کو لبیک کہا۔۔۔ جانے والوں...
ابھی عقیل عباس جعفری صاحب کی وساطت سے علم ہوا کہ پاکستان کی نامورادیبہ محترمہ فاطمہ ثریا بجیا وفات پا گئیں ۔ انا للہ و انا الیہ راجعون
بجیا کے متعلق جعفری صاحب ہی کے صفحے سے اقتباس:
بجیا یکم ستمبر 1930ء کو حیدرآباد دکن میں پیدا ہوئیں۔ ان کا تعلق ایک تعلیم یافتہ ادبی گھرانے سے تھا ۔ ان کے نانا...