بہت دنوں سے اس خاکسار کی ایک خواہش تھی، جو حافظِ شیراز کے الفاظ میں کچھ اسطرح سے ہے:
آناں کہ خاک را بہ نظر کیمیا کُنَند
آیا بوَد کہ گوشۂ چشمے بہ ما کُنَند
(وہ ہستی کہ جو خاک کو کیمیا کر دیتی ہے، ممکن ہے کہ گوشۂ چشم ہماری طرف بھی کرے)۔
اور اہلیانِ محفل کو یہ خوشخبری سناتے ہوئے میں خود بھی...