غزل
(شیخ اعجاز - فلوریڈا، امریکہ)
اس شہر میں بھی کوئی سہارا نہیں رہا
اب کوچ کے سوا کوئی چارا نہیں رہا
تونے بھی آج توڑ دیا دل کا آئینہ
اب تو بھی غیر کا ہے، ہمارا نہیں رہا
ایسے ہر اک رقیب سے ملنا پڑا مجھے
اک پل بھی ملنا جس سے گوارا نہیں رہا
اس پیار میں دکھوں سے ہوا ہوں میں مالا...
غزل
(شیخاعجاز، فلوریڈا - امریکہ)
جب تک ہے دل ، رہے گا حسینوں سے واسطہ
رہتا ہے ہر مکاں کا مکینوں سے واسطہ
آداب عشق سیکھنا لازم ہوا ہے اب
تاکہ رہے جنوںکے قرینوں سے واسطہ
ہم کو جہاںمیں پیار کی دولت نصیب ہے
رکھا ہوا ہے ہم نے خزینوںسے واسطہ
سجدے کا شوق در پہ تو لائے گا بار بار...