قطعاتمیں تو صنم پرست ہوں مجھ کو حرم سے کیا غرض
تیرا کرم نصیب ہو باغِ ارم سے کیا غرض
میری بہشت عشق ہے یار کی بارگاہِ ناز
سن تو فقیرِ ناز ہوں جاہ و حشم سے کیا غرض
------------------
ہو مبارک زہد والوں کو ارم کا آسرا
مجھ کو کافی ہے تیرے چشمِ کرم کا آسرا
جب سے پایا ہے تیرے لطف و کرم کا آسرا...