میر انیس کا یہ بند دیکھیے، جس میں وہ عون و محمد کی سِتائش کر رہے ہیں، اور پھر اِس کے مصرعِ سوم پر توجُّہ مرکوز کیجیے:
اللہ اللہ اسدِ حق کے نواسوں کا جلال
چاند سے چہروں پہ بل کھائے ہوئے زُلفوں کے بال
نیمچے کاندھوں پہ رکّھے ہوئے، مانندِ ہلال
گرچہ بچپن تھا، پہ رُستم کو سمجھتے تھے وہ زال
صف سے...