دنیا کو میں خواب دے رہا ہوں
اور وہ بھی بے حساب دے رہا ہوں
اب کوئی تو زندگی سے پوچھے
میں کس کا حساب دے رہا ہوں
کس کس کا جواب دوں میں آخر
لو ایک جواب دے رہا ہوں
انسان نظر میں اب کہاں ہے
میں خود کو سراب دے رہا ہوں
کانٹے ہی دیے تھے جس نے مجھ کو
میں اُس کو گلاب دے رہا ہوں
ہر باب ہی روشنی...
چنڈال
کئی روز سے وہ سارا سارا دن ریاست نائی کے حمام پر ہی بیٹھا کیبل پر نانا پاٹیکر کی فلمیں دیکھتا رہتا۔ دوسرے محلے کے کسی حمام میں آ کر سارا دن بیٹھے رہنے کے اس اچانک سے بننے والے معمول نے اسے محلے والوں کی نگاہ میں مشکوک تو کر دیا تھا لیکن ریاست کے سوا ابھی تک کسی کو پتہ نہیں تھا کہ اصل...
سندھ کے علاقے سے وفد آیا کہ وہاں کے عمائدین بے تاب ہیں کہ ہم ان کو سرفراز فرمائیں۔ ساتھ ہی ایک مشہور خانقاہ کی گَدی کی پیشکش بھی تھی۔ ہمیں بتایا گیا کہ اس ملک میں عجیب دستور ہے۔ کوئی گھاگ چند ہتھکنڈے دکھا کر بھولے بھالے انسانوں کو رام کر لیتا ہے۔ یہ شخص پیر کہلاتا ہے۔ اور معتقدین مرید کہلاتے...
میرا نام فرخ انیق ہے۔ عمر 20 سال ،تعلق گوجرانوالہ سے ہے اور پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف انجنیئرنگ اینڈ اپلائڈ سائنسز (پیاس)۔۔ اسلام آباد میں مکینیکل انجینئرنگ سال چہارم کا طالبعلم ہوں۔ یونیورسٹی کی لٹریری سوسائٹی کا نائب صدر ہوں اور سالانہ مجلے کا مدیر ہوں ۔ نثر میں افسانہ لکھتا ہوں اور نظم میں غزل...
حساب غرق ہوا، آفتاب غرق ہوا
وہ چاند نکلا تو اپنا عذاب غرق ہوا
کتابِ عشق سے نخچیر سازی سیکھے تھے
ملے ہیں تم سے تو سارا نصاب غرق ہوا
بیاں کریں نہ کریں اس سے ماجرائے عشق
ادھیڑ بُن میں ہمارا شباب غرق ہوا
رفاقتوں کے مہ و سال بن گئے لمحہ
وہ ایک لمحہ بھی بن کر حباب غرق ہوا
عبث ہے ڈھونڈنا امواجِ...
دل کے صحرا میں اب حباب کہاں
تشنگی دیکھے ہے سراب کہاں
جو کہا میں نے "ہے حجاب کہاں؟"
مجھ سے بولیں کہ "اب شباب کہاں"
اک نگہ میں ہی جو کرے گھائل
تیری تیغوں میں ایسی آب کہاں
جس کو دیکھوں تو چاہتا جاؤں
ایسا نکھرا مگرشباب کہاں
بے طلب ہم کو جو کرے سیراب
ایسا دریا کہاں، سحاب کہاں
مکتبِ عشق...
میسّر اب قیادت ہو گئی ہے
خصومت ہی سیاست ہوگئی ہے
نشاطِ وصل کی جو آرزو تھی
اب اس سے بھی عداوت ہوگئی ہے
صنم ہم بھی کبھی پوجا کئے تھے
سمٹ کر اب یہ وحدت ہوگئی ہے
دعا دیتے تھے "عمر ِجاوداں ہو“
مبارک ہو! شہادت ہوگئی ہے
جسے رکھتا تھا اپنی جاں کا دشمن
اب اس سے بھی ارادت ہوگئی ہے
جسے سمجھے تھے سعئ...