غزل
(فیصل عظیم)
یہ اپنے سر بہت بھاری ہمیں لگتے ہیں شانوںپر
سو ہم خود آج رکھتے ہیں انہیں تیرے نشانوں پر
بنے ہیں مقبروں کے شہر میں اونچی چٹانوں پر
کبھی تو آگ برسائیں گے ہم ایسے مکانوں پر
جنہوں نے نفرتوں کا زہر خود اُن کو پلایا تھا
ہر اک الزام دھرتے ہیں وہی اب نوجوانوں پر
کہاں...