مسافر
مسافر کہیں راہ مت بھول جانا
جوانی کی وادی کے خنداں نظارے
محبت کے گردوں کے رقصاں ستارے
تجھے راستے میں کریں گے اشارے
کہ آ ہم سکھائیں تجھے دل لگانا
مسافر کہیں راہ مت بھول جانا
حسینوں پہ بجلی گراتا گزر جا
تمنّا کے شعلے بجھاتا گزر جا
نظر سے نظر یوں ملاتا گزر جا
تجھے جیسے آتا نہیں مسکرانا...