کوئی حِس جگانے کو جی چاہتا ہے
کہ جلنے جلانے کو جی چاہتا ہے
محبت نے رکھی ہو بنیاد جس کی
اِک اُس آشیانے کو جی چاہتا ہے
جنوں ہے کہ اب بھی مقفل لبوں سے
فقط حق سنانے کو جی چاہتا ہے
کیا تھا جو عہدِ وفا اِس وطن سے
وہ وعدہ نبھانے کو جی چاہتا ہے
ہے تیروں کے جھرمٹ میں بھی سچ ہی کہنا
جگر...