غزل
جاوؔید لکھنوی
جُھوٹی تسلّیوں پہ شبِ غم بَسر ہُوئی
اُٹّھی چمک جو زخم میں سمجھا سَحر ہُوئی
ہر ہر نَفَس چُھری ہے لئے قطعِ شامِ ہجر
یا آج دَم نِکل ہی گیا، یا سَحر ہُوئی
بدلِیں جو کروَٹیں تو زمانہ بدل گیا
دُنیا تھی بے ثبات، اِدھر کی اُدھر ہُوئی
جاتی ہے روشنی، مِری آنکھوں کو چھوڑ کے
تارے...
www.facebook.com/javed.chaudhry
ہماری فلائٹ اسلام آباد سے لاہور ’’ ڈائی ورٹ‘‘ ہو گئی‘ اسلام آباد میں بارش‘ آندھی اور طوفان تھا اور اسلام آباد دنیا کے ان چند دارالحکومتوں میں شمار ہوتا ہے جن میں بارش کے دوران لینڈنگ نہیں ہو سکتی‘ آپ دنیا کے کسی کونے میں چلے جائیں آندھی ہو‘ طوفان ہو‘ بارش ہو یا...
غزل
کیا کہیں یاد آنا ہو جس کوجہاں یاد آتا نہیں
یوںبھی ہوتا ہے کچھ کچھ یہاں مہرباں یاد آتا نہیں
رہ گزر ، چوکھٹیں ، بام و در ، کھڑکیاں یاد آتا نہیں
زندگی کیا ہوئے جن سے روشن رہی کہکشاں یاد آتا نہیں
کھوگئے سب مکیں زلزلے نے اُلٹ دیں وہ آبادیاں
راستو! کچھ کہو تھے جو آباد یاں یاد آتا نہیں...