جاوید احمد غامدی

  1. فرحان محمد خان

    ہر لب پہ ہے غیروں کی عداوت کی کہانی -جاوید احمد غامدی

    ہر لب پہ ہے غیروں کی عداوت کی کہانی اِس عہد کو سمجھے ہیں اعالی نہ ادانی یہ علم کی آفت ہے ، خدا اِس سے بچائے ہر دور کے ملاؤں کا زعم ہمہ دانی رہتی ہے کہاں اُس سے مروت کی توقع مر جاتا ہے انسان کی جب آنکھ کا پانی کہتے ہیں کہ ہر گھر میں ہے عورت کی حکومت یہ بات مگر سنتے ہیں مردوں کی زبانی لے جاتی...
  2. فرحان محمد خان

    "ترا وجود نظر کی تلاش میں ہے ابھی" جاوید احمد غامدی

    ترا وجود نظر کی تلاش میں ہے ابھی یہ خاک اپنے شرر کی تلاش میں ہے ابھی پہنچ ہی جائے گا منزل پہ کارواں اپنا اگرچہ رختِ سفر کی تلاش میں ہے ابھی افق سے ڈھونڈ کے لائی تھی آرزو جس کو وہ آفتاب سحر کی تلاش میں ہے ابھی تری نوا میں کمالِ ہنر تو ہے ، پھر بھی ذرا سے خونِ جگر کی تلاش میں ہے ابھی سمجھ ہی...
  3. فرحان محمد خان

    "ہم اُن کو بھلا دیں، یہ ارادہ بھی نہیں تھا" جاوید احمد غامدی

    ہم اُن کو بھلا دیں، یہ ارادہ بھی نہیں تھا رنج اُن سے کبھی اتنا زیادہ بھی نہیں تھا شاطر کے اشاروں ہی پہ چلتا رہا، لیکن بے گانۂ احوال پیادہ بھی نہیں تھا وہ لوگ بھی کیا تھے کہ وہاں نغمہ سرا تھے جس شہر میں ایک آدمی زادہ بھی نہیں تھا ساقی سے گلہ کیا ہے کہ جس کے لیے آئے مے خانے میں وہ ساغر و بادہ...
  4. فرخ منظور

    وہ اہلِ درد جو غم کو شعار کرتے ہیں ۔ جاوید احمد غامدی

    وہ اہلِ درد جو غم کو شعار کرتے ہیں اُنھی کا اہلِ جہاں اعتبار کرتے ہیں یہ ایک جان تھی ، دوبھر ہوئی رقیبوں کو لو آج اِس کو بھی ہم نذرِ یار کرتے ہیں کسے خبر ہے کہ ہوش و خرد پہ کیا گزرے وہ اپنی زلف کو پھر تاب دار کرتے ہیں اگر نہیں گل و لالہ ، سرشک خون تو ہیں اِنھی سے دشت کو باغ و بہار کرتے ہیں...
  5. محمد علم اللہ

    مدیر ماہنامہ "تدبر"لاہور مولانا خالد مسعود کے انتقال پر----ضیاء اعظمی کی رقت آمیزنظم

    یہ غالبا 1999 یا 2000 کا واقعہ ہے ۔مدرسۃ الاصلاح میں امین احسن اصلاحی سیمنار تھا ۔اُ س میں مولانا پاکستان سے انڈیا تشریف لائے تھے ۔حُلیہ تو پوری طرح یاد نہیں اُس وقت میں کافی چھوٹا تھا غالبا دس سال کا ۔ہلکا ہلکا ذہن میں عکس بھر ہے لمبے تڑنگے ۔تُرکی ٹوپی پہنے ہوئے انتہائی پر وقار شخصیت ۔اس وقت...
  6. فرخ منظور

    دل ہے مگر کسی سے عداوت نہیں رہی ۔ جاوید احمد غامدی

    غزل دل ہے مگر کسی سے عداوت نہیں رہی دنیا وہی ہے، ہم کو شکایت نہیں رہی میں جانتا ہوں دہر میں اس قوم کا مآل علم و ہنر سے جس کو محبت نہیں رہی خوفِ خدا کے بعد پھر اِک چیز تھی حیا وہ بھی دل و نگاہ کی زینت نہیں رہی دنیا ترا نصیب، نہ عقبیٰ ترا نصیب اب زندگی میں موت کی زحمت نہیں رہی وہ دن قریب آ...
  7. فرخ منظور

    جاوید احمد غامدی صاحب کے ادارے المورد کی ویب سائٹ

    جاوید احمد غامدی صاحب کے ادارے المورد کی ویب سائٹ http://www.al-mawrid.org/
Top