آنسو
کسی کا غم سن کے
میری پلکوں پہ
ایک آنسو جو آ گیا ہے
یہ آنسو کیا ہے ؟
یہ آنسو کیا اک گواہ ہے
میری درد مندی کا، میری انسان دوستی کا ؟
یہ آنسو کیا اک ثبوت ہے
میری زندگی میں خلوص کی ایک روشنی کا ؟
یہ آنسو کیا یہ بتا رہا ہے
کہ میرے سینے میں ایک حسّاس دِل ہے
جس نے کسی کی دل دوز داستاں جو...
جاوید اختر کی شاعری
پیڑ سے لپٹی سوچ کی بیل
پروفیسر گوپی چند نارنگ
’ہوگا کوئی ایسا بھی کہ غالب کو نہ جانے، شاعر تووہ اچھا ہے پہ بدنام بہت ہے‘۔ یہاں غالب نے شخص کو شاعری سے جدا کیا ہے ،جبکہ جو شخصیت کا نشیب وفراز ہے یا زندگی کی واردات ہے وہ تو شاعری میں جھانکے گی ہی لیکن شاعری محض آئینۂ ذات بھی...