*~* غزل *~*
جَب سے وَطن کے لوگ قَبِیلوں مِیں بَٹ گئے
پھر تو دِلوں کے فَاصلے مِیلوں مِیں بَٹ گئے
ایسی چَلی ہَوا کہ فَضا ہی بَدلگئی
مُجرم کے سارے کام وَکِیلوں مِیں بَٹ گئے
وہ خُوشنُما لِباس تھا تو کیوں لگا مجھے
ٹکڑے ہوں جیسے جِسم کے کِیلوں مِیں بَٹ گئے
سوچا تو تھا ہَوا نے...