غزل
(دلشاد نظمی - جُبیل، سعودی عرب)
زمانے کو نہ کچھ کہیئے، وہ ایسا ہو نہیں سکتا
اِک آئینہ ہے وہ، آئینہ چہرہ ہو نہیں سکتا
خدا کے ہاتھ میں ہے کُنجیاں عزت و ذلت کی
کسی کے چاہنے سے کوئی رسوا ہو نہیں سکتا
ہمیشہ ڈھونڈتا رہتا ہو جو اوروں کے عیبوں کو
کسی کا ہو نہ ہو وہ شخص اپنا ہو نہیں...