غبارِ ایام

  1. فرخ منظور

    فیض ہجر کی راکھ اور وصال کے پھول ۔ فیض

    ہجر کی راکھ اور وصال کے پھول آج پھر درد و غم کے دھاگے میں ہم پرو کر ترے خیال کے پھول ترکِ الفت کے دشت سے چن کر آشنائی کے ماہ و سال کے پھول تیری دہلیز پر سجا آئے پھر تری یاد پر چڑھا آئے باندھ کر آرزو کے پلے میں ہجر کی راکھ اور وصال کے پھول
Top