@غدیرزھرا، @ راحیل فاروق

  1. با ادب

    چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے. تیسرا حصہ

    بیلا کے پانی چیختے چنگھاڑتے پتھروں سے ٹکریں مارتے جھاگ اڑاتے ان دیکھی منزلوں کی جانب رواں دواں تھے. کسی بڑے پتھر پہ بیٹھے اس نے پانی کو وہاں تک جاتے دیکھا جہاں تک وہ دکھائی دیتے تھے. پانی کا رنگ شدید نیلا تھا ،جانے پانی کا اصل رنگ کیا ہے؟ سوچ کی لہریں بھی چیخنے چنگھاڑنے لگتی ہیں. کوئی نہیں...
  2. با ادب

    چلے بھی آؤ کہ گلشن کا کاروبار چلے. دوسرا حصہ

    ذوالأید تین بہنوں کے بعد سات پھوپیوں والے گھر یں ۱۴ اکتوبر ۲۰۰۹ کو پیدا ہوا. پیدائش کے وقت انتہائی کمزور اور لاغر تھا. وہ بہت انتظار اور منتوں مرادوں کے بعد پیدا ہونے والا باپ کی پہلی اولاد نرینہ اور ماں کی پہلی امید تھا. وہ حالات جو اولاد نرینہ نہ ہونے کے باعث اسکی والدہ کی زندگی کے لئیے...
  3. با ادب

    امامیات ( کالم 5) ۔ ۔ ۔ میں اور امام

    میں = امام صاحب دنیا کا چلن بدل گیا ہے ۔ امام صاحب = ( خاموشی ) میں =چلن کی ہی کیا بات کرتے ہیں ، اقدار بھی بدل گئی ہیں ۔ امام صاحب = ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ میں =غلامی کا دور دورہ ہے امام صاحب ؛ دنیا کے بازار میں پھر سے انسانوں کی بولی لگنے لگی ہے ۔ امام صاحب = ( سوالیہ نگاہوں سے تکتے ہیں )...
  4. با ادب

    امامیات (کالم 4)

    میرا شمار ان بچوں میں ہوتا تھا جو پیدائشی اور فطری طور پہ ڈرے سہمے ہوئے ہوتے ہیں ۔ ذرا سی گھوری سے دب جاتے ہیں ۔ ایسی فطرت پہ قائم بچے بالعموم اور بالخصوص مستقیمی قسم کے بچے ہوتے ہیں ۔ میرا شمار بھی ان ہی مستقیمی بچوں میں ہوتا تھا ۔ ( یہ میری اپنی رائے ہے ) ۔ ہماری والدہ محترمہ اور دادی جان کا...
Top