غلام ہمدانی مصحفی امروہوی

  1. طارق شاہ

    مصحفی شیخ غلام ہمدانی ::::::جی میں سمجھے تھے کہ دُکھ درد یہ سب دُور ہُوئے::: Shaikh Ghulam Hamdani Mushafi

    غزل غلام ہمدانی مصحفیؔ جی میں سمجھے تھے کہ دُکھ درد یہ سب دُور ہُوئے ہم تو اِس کُوچے میں آ، اور بھی مجبُور ہُوئے کل جو ہم اشک فشاں اُ س کی گلی سے گُزرے سینکڑوں نقشِ قدم خانۂ زنبُور ہُوئے پُھول بادام کے پیارے مُجھے لگتے ہیں، مگر تیری آنکھوں کے تئیں دیکھ کے مخمُور ہُوئے دِل پہ از بس کہ...
  2. طارق شاہ

    مصحفی شیخ غلام ہمدانی :::::: ہم تو سمجھے تھے کہ ناسورِ کُہن دُور ہُوئے::::: Shaikh Ghulam Hamdani Mushafi

    غزل غلام ہمدانی مُصحفیؔ امروہوی ہم تو سمجھے تھے کہ ناسورِ کُہن دُور ہُوئے تازہ اِس فصل میں زخموں کے پِھر انگُور ہُوئے سَدِّ رہ اِتنا ہُوا ضُعف، کہ ہم آخرکار! آنے جانے سے بھی اُس کُوچے کے معذُور ہُوئے رشک ہے حالِ زُلیخا پہ، کہ ہم سے کم بخت خواب میں بھی نہ کبھی وصل سے مسرُور ہُوئے بیچ سے اُٹھ...
  3. عاطف ملک

    مصحفی رات پردے سے ذرا منہ جو کسو کا نکلا

    غزل رات پردے سے ذرا منہ جو کسو کا نکلا شعلہ سمجھا تھا اسے میں پہ بھبھوکا نکلا مہر و مہ اس کی پھبن دیکھ کے حیران رہے جب ورق یار کی تصویر دورو کا نکلا یہ ادا دیکھ کے کتنوں کا ہوا کام تمام نیمچہ کل جو ٹک اس عربدہ جو کا نکلا مر گئی سرو پہ جب ہو کے تصدق قمری اس سے اس دم بھی نہ طوق اپنے گلو کا...
  4. طارق شاہ

    مصحفی شیخ غلام ہمدانی ::::::شب گھر سے جو سیٹی کی آواز پہ نِکلا ::::: Shaikh Ghulam Hamdani Mushafi

    غزل شیخ غلام ہمدانی مصحفؔی شب گھر سے جو سیٹی کی وہ آواز پہ نِکلا نِکلا تو وہ، لیکن عجب انداز پہ نِکلا مانی نے قلمداں میں رکھا خامۂ مُو کو خط جب سے تِرے لعلِ فسُوں ساز پہ نِکلا دِل مجلسِ خُوباں میں جو گُم رات ہُوا تھا صد شُکر اُسی محرمِ ہمراز پہ نِکلا سو حُسن کی تصوِیریں لِکھیں کلکِ قضا...
  5. کاشفی

    مصحفی کلامِ مصحفی - غلام ہمدانی مصحفی امروہوی

    کلامِ مصحفی (غلام ہمدانی مصحفی امروہوی) مصحفی تخلص، غلام ہمدانی نام، ساکن امروہے کا ۔ اپنی قوم کا اشراف ہے، سچ تو یہ ہے کہ گفتگو اس کی بہت صاف صاف ہے۔ بندش نظم میں اس کے ایک صفائی اور شیرینی ہے، اور معنی بندش میں اس کے بلندی اور رنگینی۔ ایک مدت شاہ عالم بادشاہ غازی کے عہد سلطنت میں مقیم شاہ...
Top