اُمید
(غلام مصطفی ذہین - 1906ء)
تو بھی اُمید ہے کچھ عجب شے
تجھ سے وابستہ سچی خوشی ہے
کیوں نہ ہو تجھ سے ہر اک کو اُلفت
تو ہی ہے مایہء عیش و عشرت
جب ہے دنیا باُمید قائم
ساتھ انسان کے تو ہے دائم
باوفا تجھ کو کہنا بجا ہے
کون ورنہ کسی کا ہوا ہے
تو جگاتی ہے سوتے ہوؤں کو
تو ہنساتی...