لرزہ سا اِک بدن میں سِرکتا چلا گیا
دِل بھی کچھ ایسا مچلا، دھڑکتا چلا گیا
آیا وہ جب تو ایسی معطّر ہوئی فضا
گلشن کا کونہ کونہ مہکتا چلا گیا
پھولوں میں ایسی آگ لگی اُس کے روپ سے
شعلہ سا اک چمن میں بھڑکتا چلا گیا
اِک ایک بل پہ قتل ہوئے درجنوں، پَہ وہ
مانندِشاخِ نرم لہکتا چلا گیا
اُن کی نظر سے...