غزل
(ابھنندن پانڈے)
چلو فرار خودی کا کوئی صلہ تو ملا
ہمیں ملے نہیں اس کو ہمیں خدا تو ملا
نشاط قریۂ جاں سے جدا ہوئی خوشبو
سفر کچھ ایسا ہے اب کے کوئی ملا تو ملا
ہمارے بعد روایت چلی محبت کی
نظام عالم ہستی کو فلسفہ تو ملا
جو چھوڑ آئے تھے تسکین دل کے واسطے ہم
تمہیں اے جان تمنا وہ نقش پا تو ملا...