ترے وصال میں مٹنے کا خوف طاری ہے
بدن کے ملبے میں اپنی تلاش جاری ہے
مکیں ہوں گاؤں کا ، دیکھو کہ میری گھٹّی میں
مرے عزیز! روایت کی پاسداری ہے
بنے ہیں لوگ سب انجان ایک دوجے سے
نہی ہے کچھ بھی ، امارت کی تابکاری ہے
یقین ہے کہ محبت میں سرخرو ہوں گے
ہمارے پاس دعاؤں کی ریزگاری ہے
دکھائی آنکھیں،...