کبھی وقت ملے تو آجاؤ
ہم جھیل کنارے مل بیٹھیں
تم اپنے سکھ کی بات کرو
ہم اپنے دکھ کی بات کریں
ہم ان لمحوں کی بات کریں
جو ساتھ تمہارے بیت گئے
اور عہدِ خزاں کی نذر ہوئے
ہم شہرِِ خواب کے باسی اور
تم چاند ستاروں کی ملکہ
ان سبز رتوں کے دامن میں
ہم پیار کی خوشبو مہکائیں
ان بکھرے سبز نظاروں...