شعر و نغمہ، رنگ و نکہت، جام و صہبا ہو گیا
زندگی سے حسن نکلا اور رسوا ہو گیا
اور بھی، آج اور بھی ہر زخم گہرا ہو گیا
بس کر اے چشمِ پشیماں، کام اپنا ہو گیا
اس کو کیا کیجے، زبانِ شوق کو چپ لگ گئی
جب یہ دل شائستہِ عرضِ تمنا ہو گیا
اپنی اپنی وسعتِ فکر و یقیں کی بات ہے
جس نے جو عالم بنا ڈالا وہ اس...
غزل
تیری نگاہِ ناز بایں شانِ اضطراب
ہم جانِ دردِ عشق و ہم ایمانِ اضطراب
اب تک تو تیرے فیض سے اے عشقِ معتبر
داغِ سکوں سے پاک ہے دامانِ اضطراب
خُوگر نہیں ہے تُو تو بتا ، اے نگاہِ شوق
پھر کون ہے یہ سلسلہ جنبانِ اضطراب
ہر چند نجدِ عشق سے اُٹھے ہزار قیس !
نکلا مگر نہ ایک بھی شایانِ اضطراب...
ہندوستاں میں خیر سے ان کی کمی نہیں
لب پر ہیں جو خلوص کا دفتر لئے ہوئے
دیتے ہیں بات بات پر انسانیت کا درس
دل میں ہزار دشنۂ و نشتر لئے ہوئے
چہرے جنون ِ حب ِ وطن سے دھوئیں دھوئیں
سینے خباثتوں کا سمندر لئے ہوئے
ظاہر میں اک مجسمۂ امن و آشتی
باطن میں لاکھ فتنۂ محشر لئے ہوئے
کہتے ہیں بھائی...