میں ہوں تیرے حسیں خیال میں گم
عشق ہے حسن کے کمال میں گم
میں فنا ہو کے بھی رہا باقی
جیسے لمحہ ہو ماہ و سال میں گم
شادئِ وصل کی خبر پا کر
لذّتِ ہجر ہے ملال میں گم
بزمِ کونین کیوں سجائی گئی؟
راز سب ہیں اسی سوال میں گم
جب پکارا شفا نے نام ترا
ساری پستی ہوئی کمال میں گم
۔۔۔