غزل
ہزار نطقِ سخن ہوں نثارِ آزادی
دل و نظر میں ہے اب تک خمارِ آزادی
یہی متاعِ محبت، یہی مآلِ وفا
نگارِ غازۂ محنت، عذارِ آزادی
جناح و جوہر و اقبال اور سرسید
یہی محرّک و دار و مدارِ آزادی
وطن سے جائیے باہر تو ساتھ رہتے ہیں
اک عطر بیز سی خوشبو، حصارِ آزادی
بس ایک ہم ہیں کہ خوش ہیں...