حضور اس قدر بھی نہ اِترا کے چلیئے
کُھلے عام آنچل نہ لہرا کے چلیئے
کوئی منچلا گر پکڑ لے گا آنچل
ذرا سوچیئے آپ کیا کیجئے گا
لگا دے اگر بڑھ کے زلفوں میں کلیاں
تو کیا اپنی زلفیں جھٹک دیجئے گا
حضور اس قدر بھی نہ اِترا کے چلیئے
کُھلے عام آنچل نہ لہرا کے چلیئے
بڑی دلنشیں ہے ہنسی کی یہ لڑیاں
یہ موتی...