غزل
اِدریس آزاد
یُوں بظاہر تو پَسِ پُشت نہ ڈالو گے ہَمَیں
جانتے ہیں، بڑی عِزّت سے نِکالوگے ہَمَیں
اپنا گھر بار ہے ابعادِ مکانی سے بُلند
وقت کو ڈُھونڈنے نِکلوگے تو پالوگے ہَمَیں
اِتنے ظالم نہ بَنو کُچھ تو مروّت سِیکھو
تم پہ مرتے ہیں تو کیا مار ہی ڈالوگے ہَمَیں
تم نہیں آئے، نہیں آئے، مگر سوچا...