غزل
بے نیازِ داد ہُوں
اپنے غم سے شاد ہُوں
عیشِ رفتہ اب کہاں
ہاں مَیں اُس کی یاد ہُوں
میری صُورت دیکھ لو
عِشق کی رُوداد ہُوں
ظاہراََ پابندِ قید
باطناََ آزاد ہُوں
مست ہُوں ہر رنگ میں
شاد ہُوں ناشاد ہُوں
زندگی ہے وقفِ غم
ہائے کِس کی یاد ہُوں
سرگُزشتِ مُختصر
جوہؔرِ برباد ہُوں
جوہؔر عظیم...