غزل
وہ چرچا جی کے جھنجھٹ کا ہوا ہے
کہ دل کا پاسباں کھٹکا ہوا ہے
وہ مصرع تھا کہ اِک گل رنگ چہرہ
ابھی تک ذہن میں اٹکا ہوا ہے
ہم اُن آنکھوں کے زخمائے ہوئے ہیں
یہ ہاتھ ، اُس ہاتھ کا جھٹکا ہوا ہے
یقینی ہے اَب اِس دل کی تباہی
یہ قریہ ، راہ سے بھٹکا ہوا ہے
گلوں کے قہقہے ہیں، چہچہے ہیں
چمن میں اِک...
نعت
تو نے ہر شخص کی تقدیر میں عزت لکھی
آخری خطبے کی صورت میں وصیت لکھی
تو نے کچلے ہوئے لوگوں کا شرف لوٹایا
عدل کے ساتھ ہی احسان کی دولت لکھی
سرحدِ رنگ بہ عنوانِ اخوت ڈھائی
ورقِ دہر پہ ہر سطر محبت لکھی
تو نے ہر ذرے کو سورج سے ہم آہنگ کیا
تو نے ہر قطرے میں اِک بحر کی وُسعت لکھی
حسنِ آخر...
خالد احمد
غزل
اک اجاڑ بستی کا اک اداس جادہ تھا
اور بادیہ پیما ایک مستِ بادہ تھا
حسنِ کم نگاہی پر عمر بھر نہ کھل پایا
دل کی بند مٹھی میں ایک حرف سادہ تھا
عمر بھر کے غم لے کے چشم نم اُمڈ آئے
وجہ ِ گرم بازاری اک غلام زادہ تھا
ہرمحل پہ سایہ تھا کچھ دراز پلکوں کا
خواب خواب آنکھوں...
نئے لہجے نئی فرہنگ والا درویش شاعر۔ خالد احمد
(حمید نسیم)
خالد احمد نے اب تک اپنے شعری سفر میں جو منزلیں طے کی ہیں اور جو رفعتیں کرب شعور کی اور وجدانی سرخوشی کے جو ہمہ سوز، ہمہ ضو مقامات ان کے منتظر ہیں ان کے بارے میں بات کرنے سے پہلے اپنی کچھ کوتاہیوں اور بے سرو سامانیوں کا صراحت سے اعتراف...
غزل
دل بھر آئے تو سمندر نہیں دیکھے جاتے
عکس ، پانی میں اتر کر نہیں دیکھے جاتے
دیکھ اے سست روی ، ہم سے کنارا کر لے
ہر قدم ، راہ کے پتھر نہیں دیکھے جاتے
وہ چہک ہو کہ مہک ، ایک ہی رخ اڑ تی ہے
بَر سرِ دوش ہوا ، پَر نہیں دیکھے جاتے
دیکھ ، اے سادہ دِل و سادہ رُخ و سادہ جمال
ہر...
غزل
شکل شکل زندانی، سحرِ بے رخی کی ہے
آزروں کی بستی میں، دھوم سامری کی ہے
چپ کا زہر پی لینا، غم کے ہونٹ سی لینا
مصلحت نہیں یارو، بات بے حسی کی ہے
راہ راہ دیواریں، گام گام بے گاریں
شہرِ سنگ میں کیوں کر میں نے زندگی کی ہے
چند سردمہروں نے، چاند چاند چہروں نے
آفتاب سے بڑھ کر دل میں...
غزل
رات لبوں پر کیا کیا برسا ابر تری مہمانی کا
پیاس کا جھولا جھول رہا تھا ایک کٹورا پانی کا
آنکھ میں نیند کا کاجل بھر کے، کھینچ کے خوابوں کے ڈورے
تھپک تھپک کے بھوک سلا دی، جوڑ کے تار کہانی کا
کتنے سیہ فاقوں کے جلو میں کتنی صدیاں بیت گئیں
لیکن پرجا بھول نہ پائی قصہ راجا رانی کا...