کلامِ بسمل

  1. مزمل شیخ بسمل

    تصوّر بھی مرا اے مہ جبیں دل میں نہیں تیرے

    غزل (مزمل شیخ بسملؔ) یہ حسرت تھی کہ پیکر انکا یوں پیشِ نظر ہوتا جبیں ہوتی ہماری اور انکا سنگِ در ہوتا یہ مرنے میں کوئی مرنا نہیں ہے، راہ میں مرنا مزہ مرنے کا جب تھا، آپ کے قدموں میں سر ہوتا دوبارہ دل لگی کرتے جو ہم، اور وہ دغا کرتے تو، پھر اک بار تازہ دم مرا زخم جگر ہوتا چکھا دیتا مزہ دشمن...
Top