جتنی اچھی غزل ہے، اُتنا ہی اچھا آھنگ اور نغمگی ہے۔ سماعت فرمائیے۔
غزل
اب کہاں ہیں نگہِ یار پہ مرنے والے
صورتِ شمع سرِ شام سنورنے والے
رونقِ شہر انہیں اپنے تجسس میں نہ رکھ
یہ مسافر ہیں کسی دل میں ٹھہرنے والے
کل تری یاد اُنہیں آنکھ سے باہر لے آئی
وہ جو آنسو تھے رگ و پے میں اُترنے والے
کس...