کلیات مجید امجد

  1. علی وقار

    مجید امجد ہائے وہ آنکھیں جو ضبط غم میں گریاں ہو گئیں !

    عشق کی ٹیسیں جو مضراب رگ جاں ہو گئیں روح کی مدہوش بیداری کا ساماں ہو گئیں پیار کی میٹھی نظر سے تو نے جب دیکھا مجھے تلخیاں سب زندگی کی لطف ساماں ہو گئیں اب لب رنگیں پہ نوریں مسکراہٹ کیا کہوں بجلیاں گویا شفق زاروں میں رقصاں ہو گئیں ماجرائے شوق کی بے باکیاں ان پر نثار ہائے وہ آنکھیں جو...
  2. فرخ منظور

    مکمل کلام مجید امجد

    موجِ تبسّم ستاروں کو نہ آتا تھا ابھی تک مسکرا اٹھنا دیے بن کر یوں ایوانِ فلک میں جگمگا اٹھنا حسیں غنچوں کے رنگیں لب تھے ناواقف تبسم سے چمن گونجا نہ تھا اب تک عنادل کے ترنم سے نہ پروانے تھے جلتے شمعِ سوزاں کے شراروں میں نہ آئی تھی ابھی ہمت یہ ننھے جاں نثاروں میں ابھی گہوارۂ ابرِ بہاری میں وہ...
Top