گلشن

  1. کاشفی

    خودی جب ہو طبیعت میں خدا کا ڈر نہ ایماں کا - پنڈت رادھے ناتھ کول گلشن

    غزل (پنڈت رادھے ناتھ کول صاحب المتخلص بہ گلشن) خودی جب ہو طبیعت میں خدا کا ڈر نہ ایماں کا وہاں کیا کام انساں کا جہاں ہو دخل شیطاں کا جو محویت کا عالم ہے وہ دُنیا سے نرالا ہے یہاں کچھ فرق باقی ہی نہیں رہتا دل و جاں کا محبت دل میں جب ہوگی تو پیدا ربط بھی ہوگا نہ رہ جائے گا باقی فرق ہندو اور...
  2. کاشفی

    بھُلا دیں ہم اُنہیں ہم سے تو ایسا ہو نہیں سکتا - پنڈت رادھے ناتھ کول گلشن

    غزل (پنڈت رادھے ناتھ کول صاحب المتخلص بہ گلشن) بھُلا دیں ہم اُنہیں ہم سے تو ایسا ہو نہیں سکتا وہ ہم کو بھول جائیں یہ بھی اصلا ہو نہیں سکتا اگر ہم مُتحد ہوجائیں پھر کیا ہو نہیں سکتا نہ قطرے جمع ہوں باہم تو دریا ہو نہیں سکتا طلب مطلوب کی طالب کو ہونی چاہیئے دل سے بنے جس کا نہ سودائی وہ سودا ہو...
Top