بعض احباب کو روزمرہ گفتگو میں مبالغہ کی عادت ہوتی ہے۔ بعض مبالغے تو زبان و بیان کا حصہ بن جاتے ہیں اور انہیں برا نہیں سمجھا جاتا۔ مثلا کسی سرکاری دفتر میں آپ کے آٹھ دس چکر لگ جائیں تو کسی کو بتاتے ہوئے بندہ لاشعوری طور پر کہہ دیتا ہے کہ یار پچاس چکر لگا چکا ہوں لیکن یہ کام ہی نہیں کرکے دے رہے۔...