مدیحہ گیلانی

  1. محمد یعقوب آسی

    سوانحِ ارتحال

    میری اہلیہ چالیس سال کی رفاقت کے بعد عیدالفطر 1434 ہجری کو چاند رات میں داغِ مفارقت دے گئیں۔ اللہ مرحومہ کو کروٹ کروٹ جنت کی نعمتوں سے نوازے اور اس سے ہزاروں لاکھوں درجے بہتر زندگی سے نوازے جو مرحومہ نے میرے ساتھ گزارے۔ آمین۔ میں اپنے جملہ احباب کی محبتوں پر، دکھ بانٹنے کے جذبات کے اظہار پر،...
  2. مدیحہ گیلانی

    جہاں سے گزرتے ہیں ہم دیکھتے ہیں ۔۔۔۔۔۔ سیدہ مدیحہ گیلانی

    اپنی ایک پرانی کاوش آپ کی بصارتوں کی نذر جہاں سے گزرتے ہیں ہم دیکھتے ہیں نشانوں میں ان کے قدم دیکھتے ہیں ہمیں بس عطا ایک ان کی عطا ہے ہیں ممنون ان کے کرم دیکھتے ہیں سنا جب سے ہم نے وہ کہتے نہیں کچھ ہیں لب بستہ نظرِ کرم دیکھتے ہیں گماں کی حدوں سے یقیں کے خَطوں تک ستم ہی ستم بس ستم دیکھتے...
  3. سید شہزاد ناصر

    سلامِ آخر ہو شہرِ یاراں، استاد محترم بابا جی جاوید حیات کی آخری غزل

    یہ غزل میرے استادِ محترم بابا جی جاوید حیات کی ہے کچھ عرصہ پیشتر اُن کا انتقال ہو گیا یہ ان کی آخری غزل ہے ممکن ہے یہ غزل پڑھتے ہوئے آپ کے وہ محسوسات نہ ہوں جومیرے ہیں ذرا دیکھئے اپنے تخلص کو کس خوبی سے استمعال کیا ہے میرا تو یہ حال ہے ٹائپنگ کے ساتھ آنکھوں سے آنسو رواں ہو رہے ہیں اگر احباب نے...
  4. سید شہزاد ناصر

    شیفتہ اور اُلفت بڑھ گئی اس ستمِ ایجاد سے

    اور اُلفت بڑھ گئی اس ستمِ ایجاد سے ک نئی لذت جو پائی دل نے ہر بیداد سے غیر کو اندوہِ فرقت اب مبارک ہو کہ یاں دھیان جاتا ہی نہیں اُس کا دلِ ناشاد سے عشق میں یہ مرحلہ بھی پیش آتا ہے ضرور کس کو امیدِ اثر ہے نالہ و فریاد سے مجھ سے کیا کیا شاد ہو گی روحِ قیس و کوہکن پھر نظر آتے ہیں کوہ و دشت کچھ آباد...
Top