سہیل: یہ پھر کس نے دستک دی؟
انور: کوئی بھٹک گیا ہوگا
سہیل: ہمارے کوئی ختم ہونے کو ہیں
انور: ہمارا احساس گرم ہے
سہیل: تم نے ٹھنڈی محبت کا نام سنا ہے؟
انور: تم دن بہ دن شاعر ہوتے جا رہے ہو
سہیل: شاعروں کی انگلیاں پتھر کی ہوتی ہیں
انور: پتھر کی انگلیوں پر تم نے ایک نظم لکھی تھی!
سہیل: ٹھیک کہتے ہو،...