عبدالمجید سالک
چراغِ زندگی ہوگا فروزاں، ہم نہیں ہونگے
چمن میں آئے گی فصلِ بہاراں، ہم نہیں ہونگے
جوانوں اب تمھارے ہاتھ میں تقدیرِ عالَم ہے
تمہی ہو گے فروغِ بزمِ اِمکاں، ہم نہیں ہونگے
جئیں گے وہ جو دیکھیں گے بہاریں زُلفِ جاناں کی
سنوارے جائیں گے گیسوئے دَوراں، ہم نہیں ہونگے
ہمارے ڈُوبنے...