مغنی تبسم

  1. غدیر زھرا

    بازداشت (مغنی تبسم)

    رائیگاں وقت کے سناٹے میں ایک آواز تھی پیلی آواز کوئی دھڑکن تھی گزشتہ دل کی گربۂ شب کی چمکتی آنکھیں تاک میں تھیں کہ کہیں سے نکلے موش بے خواب کوئی بند آسیب زدہ دروازے آپ ہی آپ کھلے بند ہوئے حجرۂ تار میں جیسے کوئی روح بھٹکی ہوئی در آئی تھی روح کب تھی وہ نری خواہش تھی آگ تھی آگ پینے کی ہوس جاگ اٹھی...
  2. محمد عادل عزیز

    پہلی کرن کا بوجھ - مغنی تبسم

    سگریٹ کا ایک لمبا کش اور کھانسی گھونٹ گھونٹ چائے پگھلتے خوابوں کے موم گدلے کاغذ پر دنیا کے اعمال کا پیلا زہر ہم کتنے اچھے تھے جب ہماری پیٹھ کے نیچے بستر تھا آؤ چلو آئینے سے پوچھیں ابھی کتنا سفر باقی ہے؟ اس کو تو ایک ہی جواب ہے اپنے چہروں کو برداشت کرو باہر نکلو تو ماسک لگانا مت بھولو
Top