غزل
مجرُوح سُلطان پُوری
خنجر کی طرح بُوئے سَمن تیز بہت ہے
مَوسم کی ہَوا، اب کے جُنوں خیز بہت ہے
راس آئے تو ، ہر سر پہ بہت چھاؤں گھنی ہے
ہاتھ آئے ، تو ہر شاخ ثمر بیز بہت ہے
لوگو مِری گُل کارئ وحشت کا صِلہ کیا
دِیوانے کو اِک حرفِ دِلآویز بہت ہے
مُنعَم کی طرح ، پیرِ حَرَم پیتے ہیں وہ جام ...
غزل
اہلِ طُوفاں! آؤ دِل والوں کا افسانہ کہیں
موج کو گیسُو، بھنوَر کو چشمِ جانانہ کہیں
دار پر چڑھ کر، لگا ئیں نعرۂ زُلفِ صَنم!
سب، ہمیں باہوش سمجھیں چاہے دِیوانہ کہیں
یارِ نکتہ داں کدھر ہے، پھر چلیں اُس کے حضوُر
زندگی کو دِل کہیں اور دِل کو نذرانہ کہیں
تھامیں اُس بُت کی کلائی اور کہیں اُس کو...
مسرتوں کو یہ اہلِ ہوس نہ کھو دیتے
جو ہر خوشی میں تِرے غم کو بھی سمو دیتے
کہاں وہ شب، کہ تِرے گیسوؤں کے سائے میں
خیالِ صبح سے ہم آستِیں بھِگو دیتے
بہانے اور بھی ہوتے جو زندگی کے لیے
ہم ایک بار تِری آرزو بھی کھو دیتے
بچا لیا مجھے طوفاں کی موج نے ورنہ
کنارے والے سفینہ مِرا ڈبو دیتے
جو دیکھتے...
جنون دل نہ صرف اتنا کہ اک گل پیرہن تک ہے
قد و گیسو سے اپنا سلسلہ دارو رسن تک ہے
مگر اے ہم قفس، کہتی ہے شوریدہ سری اپنی
یہ رسمِ قید و زنداں، ایک دیوارِ کہن تک ہے
کہاں بچ کر چلی اے فصل گل، مجھ آبلہ پا سے
مرے قدموں کی گلکاری بیاباں سے چمن تک ہے
میں کیا کیا جرعۂ خوں پی گیا پیمانۂ دل میں
بلا...
مجروح سلطانپوری (ایک تعارف)
گیت نگار اور شاعر اسرار الحسن المعروف مجروح سلطانپوری بالی وڈ فلم انڈسٹری اور اردو شعر و ادب کا ایک معتبر نام تھا۔ ان کی برسی پر ان کا ایک تعارف یو ٹیوب پر ملا۔ آپ سب کی نذر۔
یہ لڑکا ہائے اللہ کتنا ہے دیوانہ
کتنا مشکل ہے اس کو سمجھانا
دھیرے دھیرے دل بے قرار ہوتا ہے
ہوتے ہوتے ہوتے پیار ہوتا ہے
یہ لڑکا ہائے اللہ کیسا ہے دیوانہ
ہم نے تو اتنا دیکھا
ہم نے تو اتنا سیکھا
دل کا سودا ہوتا ہے
سودا زندگی کا
ملتے ہی کوئی ہوتا ہے دیوانہ
کتنا مشکل ہے اس کو سمجھانا
کہ...
بمل رائے کی فلم سجاتا کے اس گیت کو ایس ڈی برمن نے طلعت محمود سے گوانے کی سخت مخالفت کی لیکن کسی وجہ سے ایس ڈی برمن کو یہ گیت طلعت کو ہی دینا پڑا اور عجیب بات یہ ہے کہ یہی گیت اس فلم کا سب سے ہٹ گیت ثابت ہوا۔
جلتے ہیں جس کے لئے
تیری آنکھوں کے دئیے
ڈھونڈ لایا ہوں وہی گیت میں تیرے لئے
گلوکار...
بیّاں نہ دھرو او بلما
گلوکارہ: لتا منگیشکر
فلم: دستک
موسیقی: مدن موہن
شاعر: مجروح سلطانپوری
راگ: راگ چارو کیشی
بیّاں نہ دھرو او بلما
نہ کرو موسے رار
بیّاں نہ دھرو او بلما
ڈھلے گی چنریا تن سے
ڈھلے گی چنریا تن سے
ہنسیں گی رے چوڑیاں، چھن سے
مچے گی جھنکار
بیّاں نہ دھرو او بلما...
ہم ہیں متاعِ کوچہ و بازار کی طرح
اٹھتی ہے ہر نگاہ خریدار کی طرح
اس کوئے تشنگی میں بہت ہے کہ ایک جام
ہاتھ آگیا ہے دولتِ بیدار کی طرح
وہ تو کہیں ہے اور مگر دل کے آس پاس
پھرتی ہے کوئی شے نگاہِ یار کی طرح
سیدھی ہے راہِ عشق پہ لیکن کبھی کبھی
خم ہوگئی ہے گیسوئے دلدار کی طرح
اب جا کے...