ملک حبیب

  1. طارق شاہ

    عاجزحبیب ملک :::: تلاشِ ذات میں صاحب یہ واقعہ بھی ہُوا -- Aajiz Malik Habib

    غزلِ عاجزحبیب ملک تلاشِ ذات میں صاحب یہ واقعہ بھی ہُوا میں اپنی ذات سے اُلجھا بھی اورجُدا بھی ہُوا کہیں ہُوا ہے وہ ظاہر، کہیں چُھپا بھی ہُوا وہ بھید ہے تو، مگر ہم پہ ہے کُھلا بھی ہُوا مِری ہی ذات، مجھے چار سُو دِکھائی دی میں جُستجُو میں تِری ایک آئینہ بھی ہُوا خودی کی ڈھونڈ میں مجھ کو وہ...
Top