کچھ غمِ جاناں کچھ غمِ دوراں دونوں میری ذات کے نام
ایک غزل منسوب ہے اس سے ایک غزل حالات کے نام
موجِ بلا دیوارِ شہر پر اب تک جو کچھ لکھتی رہی
میری کتاب زیست کو پڑھئے درج ہیں سب صدمات کے نام
گِرتے خیمے جلتی طنابیں آگ کا دریا خوں کی نہر
ایسے منظّم منصوبوں کو دوں کیسے آفات کا نام
اس کی گلی سے...