غزل
(ممتاز نسیم ، ہندوستان)
جسے میں نے صبح سمجھ لیا، کہیں یہ بھی شامِ الم نہ ہو
میرے سر کی آپ نے کھائی جو کہیں یہ بھی جھوٹی قسم نہ ہو
وہ جو مسکرائے ہیں بےسبب، یہ کرم بھی اُن کا ستم نہ ہو
میں نے پیار جس کو سمجھ لیا، کہیں یہ بھی میرا بھرم نہ ہو
تو جو حسبِ وعدہ نہ آسکا، تو بہانا بنا ایسا نیا...
غزل
(ممتاز نسیم ، ہندوستان)
چلتے چلتے یہ حالت ہوئی راہ میں، بن پئے مےکشی کا مزا آگیا
پاس کوئی نہیں تھا مگر یوں لگا، کوئی دل سے میرے آ کے ٹکرا گیا
آج پہلے پہل تجربہ یہ ہوا، عید ہوتی ہے ایسی خبر ہی نہ تھی
چاند کو دیکھنے گھر سے جب میں چلی، دوسرا چاند میرے قریب آگیا
اے ہوائے چمن مجھ پہ احساں نہ...
غزل
(ممتاز نسیم ، ہندوستان)
تجھے کیسے علم نہ ہوسکا، بڑی دور تک یہ خبر گئی
تیرے ہی شہر کی شاعرہ، تیرے انتظار میں مر گئی
کوئی باتیں تھیں کوئی تھا سبب، جو میں وعدہ کر کے مُکر گئی
تیرے پیار پر تو یقین تھا، میں خود اپنے آپ سے ڈر گئی
وہ تیرے مزاج کی بات تھی، یہ میرے مزاج کی بات ہے
تو میری نظر سے نہ...
غزل
(ممتاز نسیم ، ہندوستان)
میری زندگی کی کتاب کا، ہے ورق ورق یوں سجا ہوا
سرِ ابتدا سرِ انتہا، تیرا نام دل پہ لکھا ہوا
یہ چمک دمک تو فریب ہے، مجھے دیکھ گہری نگاہ سے
ہے لباس میرا سجا ہوا، میرا دل مگر ہے بجھا ہوا
میری آنکھ تیری تلاش میں، یوں بھٹکتی رہتی ہے رات دن
جیسے جنگلوں میں ہرن کوئی ہو...